لیکھنی ناول -20-Oct-2023
تُو عشق میرا از قلم عائشہ جبین قسط نمبر21
نارنجی تھال کی مانند ہوا سورج مغرب کی جانبِ سفر تھاکچھ ہی پل میں غروب ہوا چاہتا تھا آسمان
پر چھا ٸی سرخی دل کو بھلی لگ رہی تھی وہ لان میں بیٹھی آسمان پر نگاہ ڈالے ان پرندوں کو دیکھ رہی تھی جو اپنے گھونسلوں میں جانے کی تیاریوں میں تھے ہوا میں گھلی نمی خنکی کو بڑھنے میں مددکر رہی تھی
ہادیہ یہاں کیوں بیٹھی ہو بیٹا سردی ہورہی ہے اندر چلو طبیعت خراب ہوجاۓ گی
جمیلہ شاہ اس کے ساتھ بیٹھ کر بولی
کیا بات ہے پریشان ہوکیا کوٸی بات ہوٸی ہے تمھارے
اور علی کے درمیان کچھ الجھی سی لگ رہی ہو
تم سدرہ کی منگنی والے دن سے
کچھ بھی نہیں امی آپ فکر مت کریں سب ٹھیک ہے
ایسی پریشانی کی کوٸی بات نہیں ہے آپ خواہ مخواہ پریشان ہورہی ہیں
وہ ان کے ہاتھ تھام کر بولی
چلیں اندر چلتے ہیں وہ ا ندر جانے کےلیے کھڑی ہوٸی
اور جمیلہ شاہ کے ساتھ مسکراتے ہوۓ اندر چلی گی
#####$
کیا کیا یہ سب میں کروں گا
نہیں ہرگز نہیں کبھی نہیں میں نہیں کر سکتا کبھی یہ فضول سی حرکت پاگل ہوگیا ہے کیا علی حیدر کی بات سن کر بدکا
اب اس میں ایسا بھی کیا جو تو کر نہیں سکتا اتنا مشکل بھی نہیں یار وہ بیوی ہے تیری
عجیب گھامڑ پاجی ہے تو اپنی بیوی سے کیسا شرمانا اور ذرا بتا اس میں فضول کیاہے سمجھا سکتا ہے مجھے تو حیدر اس کو آنکھیں دکھا کر بولا
نہیں تو کچھ اور بتا یہ میرے بس کی بات نہیں
خود سوچ کیسا لگتا ہے یہ سب شادی کے بعد نہیں
یار بڑی کوٸی فضول حرکت لگتی ہے
اور پتا یہ کرنا ہے کہ یہ ج میٕرے ساتھ ہورہا ہے یہ کیا ہے تیرے فضول آٸیڈیا پر عمل کرکے کارٹون نہیں بننا چاہتا میں تو رہنے دے میں خود کچھ کرلوں گا تیرے مشورے پر عمل کیا تو بس پھرہوگیا کام توخودکر اس پر عمل شایدسحرش کے ساتھ تیری دال گل جاۓ علی جانے کے لیے اٹھا اور گاڑی کی کیز اٹھا کر باہر جانے لگا تو حیدر ی آواز پر روکا
سن لالے جو تیرے ساتھ ہورہا ہے وہ بہت پہلے شروع ہوگیا تھا نہ پہلے سمجھ سکا اور مان نہیں رہا تو ابھی بھی دوستی کا سہارا لے رہاہے مگر میرےیار عشق تیرے اندر بیسرا کرچکا ہے کسی آکٹوپس کی طرح پنجے گاڑھے ہوۓ ہیں تجھے اور کسی سے نہیں اپنی ذاتی بیوی سے عشق ہوگیا ہے اور اچھے سے اچھا بندہ اس عشق میں نکما ہوجاتا ہے اور تو خیرسے شروع سے نکما ہے جو تو یہاں تک پڑھا ہے اس سب میں ہادیہ کا بہت ہاتھ ہے یادکر 5thکلاس کا ایگزامز
علی اس کی بات سن کر ہنستے ہوۓ باہر چلا گیا کچھ بھی بولتا ہے زیر لب بولتاہوا
گاڑی می بیٹھ کر اس نے گاڑی اسٹارٹ کی تو کچھ بھولی بسری یاد اس کے دماغ میں آٸی تو خود بخود اس کے لبوں پر مسکراہٹ دوڑ گی
$##########$$$
علی کیسی تیاری ہے تمھاری نجف نے رجسٹرڈ چیک کرتے ہوۓ پوچھا
ایک دم فرسٹ کلاس بھاٸی وہ پرجوش سا بولا
اچھا اور ہادیہ تمھاری تو پوچھنے کی ضرورت نہیں ہے تمھاری تو ان شاء اللہ 90% پکا ہے
نجف نے ہادیہ کو رجسٹرڈ پکڑاتے ہوۓکہا
thanks بھیا
وہ اترا کر بولی اور آبرو اچک کر علی کو دیکھا
اچھا اب تم دونوں ایسا کروانگلش کی تیاری کرو 10
10 کلرز فروٹ ویجیٹبل نیم لکھو جلدی کرو
نجف ان کو اگلا ٹاسک دےکر اپنا پڑھنے لگا
اور سنو نو چینٹگ میری نظر ہے تم پر
جی بھاٸی علی نے منہ بنا کر کہا
ہادیہ جھٹ سے پن اور رجسٹرڈ لے کر لکھنے لگی
کچھ دیر بعد مریم اپنا جنرل لے نجف سے کچھ
میتھ ک سوال سمجھنے لگی تو علی نےموقعے کا پورا فاٸدہ اٹھایا اور ہادیہ سے فروٹ کے نیم پوچھنے لگا
کیا یار ایک دس 10 فروٹ کھانے کو کبھی دیے نہیں بھیا نے اورلکھو نام وہ بھی انگلش میں میرے دادا تو جیسے انگریز تھے اللہ پوچھے گا بھاٸی کو
علی ہادیہ سےبولا تو کھی کھی کرنےلگی
اوے زیادہ مت ہنسو بتاو مجھے کچھ فروٹ کے نام اور جلدی
اچھا کتنے لکھے ہیں تم دکھاو بس 3 ہی
Apple mango banana بس
وہ پڑھ کر بولی تم توپورے باغ لکھ دیا ہے جیسے
علی جھٹ سے اد کا رجسٹرڈ لینے لگا تو اس نے ایک دم سے پیچھے کرلیا پاگل ہوتم بھیا نے دیکھا تو سب خراب کردے گے
میں تمہیں اور نام بتاتی ہوں تم وہ لکھو وہ ڈفرنٹ ہونگے تو بھیاکو شک نہیں ہوگا
وہ سمجھداری کا بہترین ٹبوت دیتے ہوۓ بولٕی
جس کو علی نےہمشیہ کی طرح فورا مان لیا
اب وہ علی کو بتانے لگی مگر 10th ہر جا کر اٹک گیاب اس کو کوٸی نام نہ یاد آیا تو سوچ میں پڑگی
اور اپنی طرف سےبتا کر علی کو مطمن کردیا اب پتا تو جب چلنا تھا جب رجسٹرڈ نجف کے پاس جاتا
کچھ پل بعدنجف نے سر اٹھایا اور ان دونوں کو دیکھا
ہاں بھی کہاں تک ہوا تم دونوں کا کام نجف بولا
جی بھاٸی ان دونوں نے ایک ساتھ اپنے اپنے رجسٹرڈ اس کے حوالے کیے
جیسے جیسے نجف علی کارجسٹرڈ چیک کرتا گیا اس کا چہرہ ہنسی ضبط کرنے کے چکر میں سرخ ھوگیا
اس نےرجسٹرڈ مریم کو دکھایا تو وہ دونوں ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہوگے
کیا ھوگیا بھاٸی کو ٸی لطیفہ تو نہیں لکھا میں نے جو آپ ایسے کررہے ہیں
علی ان دونوں کو ہنستا دیکھ کر بولا
یہ کیا لکھا ہےتم نے یہکسی لطیفے سے کم ہے کبکھایاتم نے یہ فروٹ اور چلو وہ تو پر اس کا انگلش میں یہ نام ہم آج تک نہیں جانتٕے تھے
مریم ہنستے ہنستے ایک دوسرے کے ہاتھپر ہاتھ مار کر بولے اور انڈرلاٸن کیا ہوا فروٹ نیم اس کے سامنے کیا
تو علی نے اپنا رجسٹرڈ ایک نگاہ دیکھ کر ہادیہ کو دیکھا جو بڑی مصعومیت سے علی کودیکھ رہی تھی جیسے وہ کچھ نہیں جانتی ہو
lokat
کیا ہے یہ علی بتاو بھلا لوکاٹ لکھا ہے بھاٸی علی
بڑےاعتماد سے بولا
اچھا اور یہ اسکی یہ اسپلنگ کس عقل مند نے بتاٸی تمہیں ذرا مجھے بھی تو بتاو اور جھوٹ بلکل نہیں ایک دم سچ ورنہ جانتٕے ہومجھے
نجف نے علی اور ہادیہ کو بغور دیکھتے ہوۓ بولا
بھاٸی اس نے علی نٕے شہادت کی انگلی سے ہادیہ کی طرف اشارہ کیا
کیابات ہےتمھاری اس نے بتایا اورتم نے سیم ویسا لکھ دیا یہ بھی نہیں سوچا غلط بھی ہوسکتا ہے
بھاٸی مجھےکبھی علی نے کچھ غلط نہیں بتایا
وہ بولابتو اس کے لہجے میں دوستی کا مان تھا
ایسا ہے علی شاہ اس بار آپ کی اس پیاری اور قابلِ بھروسہ دوست نے آپ کو غلط بتایا ہے
آپ کا لوکاٹ lokat غلط ہے میرے بھاٸی اس نے بڑیی بےدردی سے علٕی کے رجسٹرڈ پر کراس لگاکر علی کے سامنے کیا علی شاہ نقل کے لیے بھی عقل چاہیے ہوتی ہے جو تمھارے پاس نہیں ہے
وہ تاسف سے سر ہلا نے لگا
تو علی نے ہادیہ کو دیکھا جو اس کو لوکاٹ کے اسپلینگ بتاتےہو ۓ 200% شیور تھی کہ یہ درست ہے
سوری علی مجھے لگا وہ صیح تھا بول کر وہ بھاگی
تو علی اس کے پیچھے بھاگا
وہ بار بار پیچھے موڑ کر علی کودیکھ رہی تھی جبھی سامنے پڑی چٸیر نہ دیکھی اورا س سے ٹکراکرگر گی
علی زور سےچلایا ہادیہ
وہ ایک دو ہادیہ چلا کر حال میں لوٹا تھا
اس کے لبوں پر مسکراہٹ کے ساتھ آنکھوں میں عجیب سی پریشانی تھی
اس نے اپنے منہ پر ہاتھ پیھرا اور اپنا سر اسٹرینگ سے ٹکا دیا
ہادیہ وہ بچپن تھا وہ مذاق اس وقت صیح تھا اب کوٸی مذاق مت کرنا میں پہلے ہی بہت الجھن میں ہوں ایسا کچھ مت کرنا جس سے میں اور الجھ جاوں مدد کرنا میری ہمیشہ کی طرح ایک اچھی دوست اور ایک اچھی بیوی کی طرح
بول کر اس نے آنکھیں موند لیں
فون بجنے پر اس نے آنکھیں کھولی
اور فون سن کر بولا
اوکے میں آتا ہوں اورگاڑی چلانے لگا
#############
ہاں بولو کیا ہوا کیوں بلایا تم نے مجھے ایسےاتنی ایمرجنسنی میں
علی کافی شاپ میں صدف کے سامنے بیٹھتے ہوۓ بولا
اتنی بھی کیا جلدی ہے ابھی آۓ ہو بیٹھو تو بتاتی ہوں صدف ا دا سے بولی
دیکھومجھے تھوڑی جلدی ہے جو بولنا ہے پلیز جلدی بولو علی فون دیکھتے ہوۓ بولا
تم ایسا کیوں کررہے ہو میرےساتھ پہلے تو ایسے نہیں تھ ہمارے درمیان
بات سنو صدف ہمارے درمیان ایسا کچھ بھی نہیں نہ کھبی ہوسکتا ہے جس سٕے میں تم سے بظر چراوں
علی اس کی بات درمیان سے کا ٹ کر بولا
تم صرف میری کزن ہو اور کچھ بھی نہیں اور جو تم نے مجھےکہا وہ سب تمھارٕی اپنی طرف سے تھا
میں نے کبھی ایسا محسوس نہیں کٕیا میں چاہا کر بھی تمہارے بارے میں ایسا سوچ نہیں سکتا
اس لیے پلیز مجھے بھول جاو
یہ غلط ہے میں شادی شدہ ہوں یار یہ سب ٹھیک نہیں تمہیں کوٸی بہت اچھا مل جاۓ گا
وہ صدف کو رسان سے سمجھاتے ہو ۓ بولا
جب کہ یہ سب سن کر صدف ہھتے سے اکھڑ گی
کونسی بیوی کونسی شادی کس کو پاگل کررہے ہو تم
مجھے یا خود کو بولو آج تک تم نے اس کو دوٹکے کی گھٹیا لڑکی کو بیوی کامقام تو دیا نہیں
اور جو میرے ساتھ گھومتے پھیرتے رہے ہو وہ سب کیا تھا
انف از انف
صدف ایک اور لفظ نہیں تمھاری جرات کیسے ہوٸی
ہادیہ کےلیےاس لفظ بولنے کی
اور تمھارے ساتھ کیاغلط کیا ہے میں نے کبھی کوٸی امید دلاٸی کہ میں تمھارے
پتا نہیں کیا کیا تم نے خود سے اخذ کرلیا تم صرف کزن ہو میری دوست تک کبھی نہیں مانا تمیھں میں نے یار علی چیخ کر بولا
چلاو مت جب میں نےتمہیں پرپوز کیا تب کیوں چپ ہوگے تھے تم بولو وہ اس کاگریبان پکڑ کر بولی
چھوڑو مجھے میں کنفوزہوگیا تھاکہ کبھی کوٸی لڑکی بھی خودسے ایسا کرتی ہے بھلا
علی نے اپنے گریبان سے اس کے ہاتھ جھٹکتےہوۓ بولا
میں محبت کرتی ہوں تم سے علی بے انتہا محبت وہ اس کے گلے لگنے لگی
تو تڑپ کر پیچھے ہوا یہ غلط ہے صدف میں تم سے محبت نہیں کرتا
تو کس سے محبت کرتے ہوتم ہاں بولو اس نیچ لڑکی سے جو تمہٕں دھوکہ دے رہی ہیں
وہ حلق کے بل چلا کر بولی
بس صدف ایک اورلفظ بولا تم نےتو میں جان لے لوگا تمھاری وہ عزت ہے میری مجھے اس پر خود سے زیادہ بھروسہ ہے وہ کہنے پرچلتی ہے یہاں تک کہ وہ کپڑے تک میری پسند کے پہنتی وہ ہروہ کام نہیں کرتی جس سے میں روک دو ں دن کورات بولو تو رات بولتی ہے وہ غرورسے بولا
اتنا غرور اچھا نہیں آج اس لڑکی کاچہرہ تمھارے سامنے لے آوں گی تب تو تم میرےہوجاوگے
صدف دیوانگی سے بولی
تم اپنا یہ شوق پورا کرلو جب میں اسکوبول دیتا ہو اس کے بعد وہ ایک قدم نہیں اٹھاتی چاہیے کچھ بھی ہوجاۓ وہ مان سے بولا
ٹھیک ہے چلو پھر تمھار ے گھر چلتے ہیں صدف نے اس کو دیکھا اور باہر کی جانب چل دی
علی اس کے پیچھے چلتا ہوا باہر آیا اس درمیان اس نے ہادیہ کو میسج ٹاٸپ کیاتھا
اور صدف نے اپنے پلان کی اگلی چال کے لیے گرین سگنل دیا تھا
آج رات ان سب کے لیے بڑی بھاری رات تھی کچھ بننا تھا کچھ بگڑنا تھا کچھ حاصل اور کچھ ختم ہوناتھا